میک اپ اور زہریلے کیمیکل
تہذیب ِمغرب کی کون سی کل سیدھی
ہے؟یہ کہانی پھر سہی۔ البتہ تہذیبِ عصیاں کے پروردہ، حسنِ عریاں کی کشش
ودیدہ زیبی کے لیے انسانی جانوں کو داﺅ پر لگائے کیا کیا جتن کر رہے ہیں۔
یہ حقیقت اب رہی۔ حسنِ فانی کو بقائے دوام بخشنے کی خوش فہمی،پوری دنیا با
لخصوص یورپ ،امریکہ کو سالانہ اربوں ڈالر خرچ کرنے پر مجبور کر تی ہے لیکن
افسوس ! ہزاروں خواہشوں کی طرح یہ خواہش بھی دم نکال دیتی ہے۔ زندہ رہتی ہے
تو صرف کاسمیٹک انڈسٹری، جس کے زہریلے کیمیائی مادوں پر مشتمل سامانِ
آرائش (میک اپ) بالاخر و جودِزن کے رنگ میں بھنگ ڈال دیتے ہیں ۔ پھر نہ بام
پر آنے سے موسمِ گُل آتا ہے، نہ رنگ ِ پیرہن بھاتاہی اور نہ ہی زلف لہرانے
سے خوشبو آتی ہے۔ لیکن گلشن(انڈسٹری) کا کاروبار چلتا رہتا ہے۔ خیر یہ تو
تذکرہ تھا تہذیبِ ِغریقِ عصیاں کا۔ بقولِ شاعرِمشرق:
" ہم ایسی تہذیب کا کیا کریں گے"
اﷲ علامہ اقبال کا اقبال مزید بلند کرے (آمین)۔ کہ وہ اس دور میں ہوتے تو دُخترانِ اسلام کو رنگِ مغرب میں رنگا دیکھ کر صدمے سے گُنگ ہو جاتے۔ لکیر کے فقیروں کی، مغرب کی اندھی تقلید نے اب یہ حال کر دیا ہے کہ:
نئی تہذیب کی بے رخ ہواﺅں کے عوض
اپنی تہذیب کے شاداب چمن بیچ دئیے
اس سے پہلے کے خوگرِ حمد کا تھوڑا سا گلِہ،قاریئن کا گلا پکڑلے،آمدم برسرِ مطلب۔
اگر میں دعویٰ کروں کہ دنیا میں کوئی عورت ایسی نہیں جو خوبصورت نظرنہ آنا چاہتی ہو تو شاید اس روزِروشن کو جھٹلانے کی پاداش میں مجھے بالا تفاقِ نسواں، تختہ دار پر پہنچادیا جائے۔ لیکن اگر میں دعویٰ کروں کہ دنیا کی کوئی خاتون ایسی نہیں جو خوبصورتی کے لئے کاسمیٹک استعمال کرتی ہو تو شاید بچ جاﺅں ۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آپ کے زیرِاستعمال کاسمیٹک مثلاً: شیمپو، کنڈیشنرز، مسکارا، سن اسکرین و موائسچرائزر لوشن اور لپ اسٹک وغیرہ میں کتنے خطرناک و جان لیوا، زہریلے کیمیائی مادے شامل ہیں۔۔؟نہیں تو دل تھام لیں کہ گھر کا بھیدی،لنکا ڈھانے چلا ہے۔ (میں نہیں ، کتاب "No more Dirty looks" کے مصنفین)
(نوٹ: کمزور دل خواتین اسے لازماً پڑھیں۔ اگر کوئی نہیں ہے تو۔)
مصنفین نے کاسمیٹک انڈسٹری پر تحقیق کے بعد بتا یا ہے کہ ہمارے روزمرہ کے زیرِ استعمال درج ذیل اشیاءمیں کتنے خطرناک کیمیکلز شامل ہیں اور اُس کا متبادل کیا ہے۔
بال (زلفیں): بہت سے شیمپو اور کنڈشنرز سلفیٹ (Sulfates) اور پیرابین (Parabens)
نامی کیمیائی مادے پر مشتمل ہوتے ہیں جو ہارمونز متاثر کرنے کی انتہائی صلاحیت رکھتے ہیں۔
متبادل: روائتی نباتاتی مرکبات مثلاً: اَملہ، ریٹھا، سکاکائی وغیرہ بہترین شیمپو و کنڈشنرز ہیں۔
آنکھیں : چشم ِآہو کے لئے جانے کیا کیا ، کیا جاتا ہے۔ پلکوں کی جھالر نمایاں کرنے کے لئے مسکارا ایک عام چیز ہے۔ جو مرکری (پارہ) اور کول تار (ڈامر) پر مشتمل ہو تا ہی۔اول الذکر دماغی ہارمونز کو ڈسٹرب کرنے اور ثانی الذکر سرطان (کینسر) پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ آئی شیڈ Eye-Shade کے لئے استعمال ہونے والا کیمیکل ڈائی اوگسین(Dioxane) کا تعلق کینسر سے ہے۔
متبادل: روائیتی کاجل بہترین متبادل ہے۔
جلد (Skin):زیادہ تر مشہورِ زمانہ موائسچراز لوشن میں پیرا بینزbens) (Para نامی کیمیائی مادہ لازمی شامل ہوتا ہے۔ جبکہ بہت سے دھوپ بچاﺅ لوشن (Sunscreenes) میں اوکسی بینزوئن (Oxybenzone) لازمی جزو ہوتا ہے۔ یہ دونوں جسمانی ہارمونز میں خلل اندازی کا سبب بنتے ہیں۔
متبادل: خالص زیتون کا تیل بہترین قدرتی لوشن ہے۔
ہونٹ (Lips) :گلابی ہونٹ، خوبصورتی کا معیار ہیں۔ شایداسی لیے شاعر کو کہنا پڑا۔۔۔
ناز کی اُن لبوں کی کیا کہیے پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
لیکن ٹھہریے! ہو سکتا ہے کے آپ کی پسندیدہ لپ اسٹیک، سیسہ (Lead) اور BHA نامی زہریلے کیمیکل پر مشتمل ہو جو کہ طاقتور کینسر پیدا کرنے والے مادے ہیں۔
متبادل: نامیاتی اور روائتی طریقے۔ حقائق ملاحظہ فرمائے آپ نے۔ کیا سوچ رہی ہیں؟ جی چاہ رہا ہے مزید انکشاف کروں مگر لگتا ہے کہ آپ کا موڈ آف ہو گیا ہے۔ سوری! ہمارا ارادہ تو کچھ بھی نہ تھا ۔ خطا،درخطا، درخطا ہوگئی۔
کس نے توڑا دل تمھارا، یہ کہانی پھرسہی
نام آئے گا ہمارا، یہ کہانی پھر سہی
آخر میں ان قارئین سے معذرت جن کے لئے یہ نوائے صریر سمع خراشی کا باعث ہوئی۔ بس اس شعر کے ساتھ اجازت۔
حسنِ صورت چند روزہ، حسنِ سیرت مستقل
اُس سے خوش ہوتی ہیں آنکھیں، اسِ سے خوش ہو تا ہے دل
" ہم ایسی تہذیب کا کیا کریں گے"
اﷲ علامہ اقبال کا اقبال مزید بلند کرے (آمین)۔ کہ وہ اس دور میں ہوتے تو دُخترانِ اسلام کو رنگِ مغرب میں رنگا دیکھ کر صدمے سے گُنگ ہو جاتے۔ لکیر کے فقیروں کی، مغرب کی اندھی تقلید نے اب یہ حال کر دیا ہے کہ:
نئی تہذیب کی بے رخ ہواﺅں کے عوض
اپنی تہذیب کے شاداب چمن بیچ دئیے
اس سے پہلے کے خوگرِ حمد کا تھوڑا سا گلِہ،قاریئن کا گلا پکڑلے،آمدم برسرِ مطلب۔
اگر میں دعویٰ کروں کہ دنیا میں کوئی عورت ایسی نہیں جو خوبصورت نظرنہ آنا چاہتی ہو تو شاید اس روزِروشن کو جھٹلانے کی پاداش میں مجھے بالا تفاقِ نسواں، تختہ دار پر پہنچادیا جائے۔ لیکن اگر میں دعویٰ کروں کہ دنیا کی کوئی خاتون ایسی نہیں جو خوبصورتی کے لئے کاسمیٹک استعمال کرتی ہو تو شاید بچ جاﺅں ۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آپ کے زیرِاستعمال کاسمیٹک مثلاً: شیمپو، کنڈیشنرز، مسکارا، سن اسکرین و موائسچرائزر لوشن اور لپ اسٹک وغیرہ میں کتنے خطرناک و جان لیوا، زہریلے کیمیائی مادے شامل ہیں۔۔؟نہیں تو دل تھام لیں کہ گھر کا بھیدی،لنکا ڈھانے چلا ہے۔ (میں نہیں ، کتاب "No more Dirty looks" کے مصنفین)
(نوٹ: کمزور دل خواتین اسے لازماً پڑھیں۔ اگر کوئی نہیں ہے تو۔)
مصنفین نے کاسمیٹک انڈسٹری پر تحقیق کے بعد بتا یا ہے کہ ہمارے روزمرہ کے زیرِ استعمال درج ذیل اشیاءمیں کتنے خطرناک کیمیکلز شامل ہیں اور اُس کا متبادل کیا ہے۔
بال (زلفیں): بہت سے شیمپو اور کنڈشنرز سلفیٹ (Sulfates) اور پیرابین (Parabens)
نامی کیمیائی مادے پر مشتمل ہوتے ہیں جو ہارمونز متاثر کرنے کی انتہائی صلاحیت رکھتے ہیں۔
متبادل: روائتی نباتاتی مرکبات مثلاً: اَملہ، ریٹھا، سکاکائی وغیرہ بہترین شیمپو و کنڈشنرز ہیں۔
آنکھیں : چشم ِآہو کے لئے جانے کیا کیا ، کیا جاتا ہے۔ پلکوں کی جھالر نمایاں کرنے کے لئے مسکارا ایک عام چیز ہے۔ جو مرکری (پارہ) اور کول تار (ڈامر) پر مشتمل ہو تا ہی۔اول الذکر دماغی ہارمونز کو ڈسٹرب کرنے اور ثانی الذکر سرطان (کینسر) پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ آئی شیڈ Eye-Shade کے لئے استعمال ہونے والا کیمیکل ڈائی اوگسین(Dioxane) کا تعلق کینسر سے ہے۔
متبادل: روائیتی کاجل بہترین متبادل ہے۔
جلد (Skin):زیادہ تر مشہورِ زمانہ موائسچراز لوشن میں پیرا بینزbens) (Para نامی کیمیائی مادہ لازمی شامل ہوتا ہے۔ جبکہ بہت سے دھوپ بچاﺅ لوشن (Sunscreenes) میں اوکسی بینزوئن (Oxybenzone) لازمی جزو ہوتا ہے۔ یہ دونوں جسمانی ہارمونز میں خلل اندازی کا سبب بنتے ہیں۔
متبادل: خالص زیتون کا تیل بہترین قدرتی لوشن ہے۔
ہونٹ (Lips) :گلابی ہونٹ، خوبصورتی کا معیار ہیں۔ شایداسی لیے شاعر کو کہنا پڑا۔۔۔
ناز کی اُن لبوں کی کیا کہیے پنکھڑی اک گلاب کی سی ہے
لیکن ٹھہریے! ہو سکتا ہے کے آپ کی پسندیدہ لپ اسٹیک، سیسہ (Lead) اور BHA نامی زہریلے کیمیکل پر مشتمل ہو جو کہ طاقتور کینسر پیدا کرنے والے مادے ہیں۔
متبادل: نامیاتی اور روائتی طریقے۔ حقائق ملاحظہ فرمائے آپ نے۔ کیا سوچ رہی ہیں؟ جی چاہ رہا ہے مزید انکشاف کروں مگر لگتا ہے کہ آپ کا موڈ آف ہو گیا ہے۔ سوری! ہمارا ارادہ تو کچھ بھی نہ تھا ۔ خطا،درخطا، درخطا ہوگئی۔
کس نے توڑا دل تمھارا، یہ کہانی پھرسہی
نام آئے گا ہمارا، یہ کہانی پھر سہی
آخر میں ان قارئین سے معذرت جن کے لئے یہ نوائے صریر سمع خراشی کا باعث ہوئی۔ بس اس شعر کے ساتھ اجازت۔
حسنِ صورت چند روزہ، حسنِ سیرت مستقل
اُس سے خوش ہوتی ہیں آنکھیں، اسِ سے خوش ہو تا ہے دل
کراچی اپ ڈیٹس
No comments:
Post a Comment
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې
لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ
خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ
طریقه د کمنټ
Name
URL
لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL
اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.