Search This Blog

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته ډېرخوشحال شوم چی تاسی هډاوال ويب ګورۍ الله دی اجرونه درکړي هډاوال ويب پیغام لسانی اوژبنيز او قومي تعصب د بربادۍ لاره ده


اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَا تُهُ




اللهم لك الحمد حتى ترضى و لك الحمد إذا رضيت و لك الحمد بعد الرضى



لاندې لینک مو زموږ دفیسبوک پاڼې ته رسولی شي

هډه وال وېب

https://www.facebook.com/hadawal.org


د عربی ژبی زده کړه arabic language learning

https://www.facebook.com/arabic.anguage.learning

Tuesday, May 10, 2011

جوڑا جہیز کے خاتمے سے فائدے

جوڑا جہیز کے خاتمے سے فائدے


چشمِ اقوام یہ نظارہ ابد تک دیکھے
رفعتِ شانِ رَفَعْنَا لکَ زِکرک دیکھے


» اگر دس فیصد لوگ بھی جوڑا جہیز کا خاتمہ کر کے شادی کو مکمل ’ النکاح من سنتی ‘ کی بنیاد پر کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اس کا سب سے پہلا اثر مسلمان معاشرے ہی پر پڑے گا ۔ اور ایک انقلاب آجائے گا ۔
» مسلمانوں ہی کی نہیں ملک کی معاشی حالت بدلے گی ۔ دلہن کے بھائی کاروبار کرنے کے قابل ہوجائیں گے جو پیسہ جوڑا جہیز میں ضائع ہونے سے بچ جائے گا اس کو کاروبار میں لگا کر دوسرے اور لوگوں کے روزگار کا بھی ذریعہ بنیں گے ۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ رزق کے اللہ تعالیٰ نے دس دروازے رکھے ہیں ، جس میں نو تجارت کرنے والے کے ہیں ۔ کسی بھی ملک یا شہر کو دیکھےئے وہی گروہ اصل حاکم ہوتا ہے جو تجارت میں آگے ہوتا ہے ۔
» جب لوگوں پر کمانے کا بوجھ نہیں ہوگا تو جھوٹ ، رشوت ، دھوکہ ، فریب وغیرہ کی ضرورت نہیں پڑے گی وہ اپنا وقت اچھے کاموں کے لیے نکال سکیں گے ۔
» جو نکاح علی (رضی اللہ عنہ) و فاطمہ (رضی اللہ عنہا) کے طریقے پر ہوگا اس سے حضرت حسن (رضی اللہ عنہ) و حضرت حسین (رضی اللہ عنہ) جیسی اولاد بھی ممکن ہے۔ لیکن جس نکاح کا طریقہ جائز نہ ہو اس نکاح سے ایسی نسل پیدا ہونا ناممکن ہے۔
» اگر کمائی حلال ہوجائے گی تو نکاح میں برکت ہوگی، دعوں کی قبولیت کے باب کھل جائیں گے ۔

مرد کی حاکمیت قائم ہوگی
مرد کو اللہ تعالیٰ نے خود قوّامیت بخشی ہے۔ اگر وہ جوڑا جہیز سے بے نیاز ہوجائیگا تو قوّام کہلانے کا اہل بھی ہوگا۔ اور عورتوں میں بھی صبر، شکر ، قناعت اور توکّل پیدا ہوگا۔ لڑکی والوں کے اصرار کرنے کے باوجود جب مرد شریعت کو ترجیح دیتے ہوئے لینے سے سختی سے انکار کریگا تو دوسری قوموں کے دل میں بھی شریعت کی عزت بڑھے گی۔
میاں بیوی کے اختلافات میں ایک اہم رُخ یہ بھی ہوتاہیکہ بیوی اپنے لائے ہوئے مال کیوجہ سے حکمرانی جتاتی ہے۔ علحدگی کی صورت میں مرد کو پورا مال واپس کرنے کا خوف رہتا ہے جس کی وجہ سے دونوں چالیں چلتے ہیں اور ایک دوسرے پر الزامات دھرتے ہیں۔ اگر مرد نے کوئی مال نہ لیا ہوتو نہ اسے واپس کرنے کا خوف ہوتا ہے نہ عورت کے دل میں مال کے ڈوبنے کا خوف۔ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔

یونیفارم سیول کوڈ غلط کیوں؟
اگر مسلمان جوڑا جہیز کی لعنت کو ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو یونیفارم سیول کوڈ کا مطالبہ کرنے والے خود شرمندہ ہونگے۔ ورنہ انکا مطالبہ صحیح ہیکہ جب مسلمان اپنی شریعت کے خلاف ہندو ہی کی طرح جوڑا جہیز تِلک اور استری دھن تو وصول کرتا ہے لیکن طلاق کے معاملے میں آکر شریعت کی آڑ ڈھونڈھتا ہے تو یہ عورت کے ساتھ ناانصافی ہے۔ اسلئے اسکو ہندو ہی کیطرح ایک یونیفارم سیول کوڈ کا پابند کیوں نہیں کرنا چاہئے۔ ۔
دوسرا بڑا فائدہ یہ ہے کہ جیسا کہ وی ٹی راج شیکھر جو کہ مشہور دلت لیڈر ہیں اپنی کتاب ”برہمن، مسلم پرسنل لا کا دشمن کیوں“ میں لکھتے ہیں کہ:
”جس دن ہندو عورت کو ان حقوق کا پتہ چلے گا جو اسلام نے عورت کو دئیے ہیں تو وہ ایک دن بھی ہندوازم میں باقی نہیں رہے گی “۔
ہزاروں غیر مسلم آج شادی بیاہ اور جہیز کے بوجھ سے خود کشی پر مجبور ہیں ، ان لوگوں کو ایک نئی روشنی مل جائے گی ۔

لڑکیوں کی پیدائش کو منحوس تصوّر کرنے والی قوم
لڑکیوں کو پیدائش کو منحوس تصوّر کرنا تاریخ میں نیا نہیں ہے۔ ہر دور میں مشرک قوموں کا یہ چلن رہاہے، جیسے کہ قرآن یوں بیان کرتا ہے کہ
وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِالأُنثَى ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيم
يَتَوَارَى مِنَ الْقَوْمِ مِن سُوءِ مَا بُشِّرَ بِهِ أَيُمْسِكُهُ عَلَى هُونٍ أَمْ يَدُسُّهُ فِي التُّرَابِ أَلاَ سَاء مَا يَحْكُمُون
النحل:58-59

ترجمہ: جب ان میں سے کسی کو بیٹی پیدا ہونے کی خوشخبری دی جاتی تو اسکے چہرے پر کلونس چھا جاتی۔ اور وہ بس خون کا سا گھونٹ پی کر رہ جاتا۔ لوگوں سے چُھپتا پھرتا کہ اس بری خبر کے بعد کیا کسی کو منہ دکھائے گا۔ سوچتا ہے کہ ذلت کے ساتھ بیٹی کے ساتھ رہے یا مٹی میں دبا دے۔ دیکھو کیسے برے حکم ہیں جو یہ خدا کے بارے میں لگاتے ہیں۔

آخری بات
مذکورہ آیات یہ بتارہی ہیں کہ اسلام کی دعوت کیلئے ہندوستان کی سرزمین انتہائی سرسبز ہے۔ ہندو دھرم آج ایک اصلاحی مرحلے Reforming stage میں ہے۔ ایک طرف ہندوتوا طاقتیں نفرت پھیلارہی ہیں تو دوسری طرف ان کا تعلیم یافتہ طبقہ دھرم کی غیر سائنٹفک خرافات سے بیزار ہے۔ مسلمانوں کو کئی سازشوں کے ذریعے ہندو عوام سے دور کرنے کا واحد مقصد ایک تعلیم یافتہ ہندو کو اسلام کی تعلیمات سے دور رکھنا ہے۔ ایسے وقت میں اگرایک ایک مسلمان اپنے پڑوسی، ساتھ کام کرنے والے اور بستی کے دوسرے لوگوں کے سامنے اسلام کا دیا ہوا صحیح اخلاقی نظام پیش کردے تووہ کروڑوں مشرکوں کیلئے توحید کا پیغامبر بن سکتاہے۔ اگر یہ کام مشائخین لے کر اٹھیں تو ہندوستان میں اولیاء اللہ کے کارنامے زندہ ہوجائیں، اگر جماعتیں اس کام کو لے کر اٹھیں تو جمہوری طاقتیں ان کے قدموں میں جھک جائیں۔ قائدین اگر اس کام کو لے کر اٹھیں تو ان کانام تاریخ میں محمد بن قاسم، صلاح الدین ایوبی اور امام الہندابوالکلام آزاد کی طرح روشن ہوجائے۔۔




منبع : مسلم سوشیو ریفارمز سوسائیٹی

No comments:

Post a Comment

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته

ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې


لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ


طریقه د کمنټ
Name
URL

لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL


اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.



بحث عن:

البرامج التالية لتصفح أفضل

This Programs for better View

لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


که غواړۍ چی ستاسو مقالي، شعرونه او پيغامونه په هډاوال ويب کې د پښتو ژبی مينه والوته وړاندی شي نو د بريښنا ليک له لياري ېي مونږ ته راواستوۍ
اوس تاسوعربی: پشتو :اردو:مضمون او لیکنی راستولئی شی

زمونږ د بريښناليک پته په ﻻندی ډول ده:ـ

hadawal.org@gmail.com

Contact Form

Name

Email *

Message *

د هډه وال وېب , میلمانه

Online User