درود شریف کے فضائل
وَ اَحسَنُ مِنکَ لَم تَرَ قَطُّ عَین’‘ ٭ وَ اَجمَلُ مِنکَ لَم تَلِدِالنِّسَاء
خُلِقتَ مُبَرَّ ا ً مِن کُلِّ عَیب ٭ کَاَنَّکَ قَد خُلِقتَ کَمَا تَشَا ٓء
ترجمہ:
کسی آنکھ نے تجھ سے زیادہ خوبصورت شخص نہیں دیکھا
تجھ سے زیادہ صاحب ِ جمال کبھی کسی عورت نے نہیں جنا
تو ہر عیب سے اس طرح پاک و صاف ہے
جیسے تو اپنی مرضی اور پسند سے پیدا ہوا ہے
(شاعر ِ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسان بن ثابت رضی اﷲ تعالیٰ عنہ)
٭ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
اِنَّ اﷲ َ وَ مَلٓئِکَتَہ یصلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ . یٓاَ یُّھَاالَّذِین اٰمَنُوا صَلُّوا عَلَیہ وَسَلِّمُوا تَسلِیما (سورة الاحزاب:56)
ترجمہ:بے
شک اﷲ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم پرصلوٰة
بھیجتے ہیں، اے یمان والو ! تم (بھی) ان پر صلوٰة اور خوب سلام بھیجو ۔
درود
شریف کا مطلب :عربی زبان میں (صلوٰة) چند معانی کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔
مثلا ً : مدح و ثناء ، تعریف ، رحمت ، د ُعا اور استغفار وغیرہ ۔
اس
یت ِ مبارکہ میں اﷲ رب العالمین کی طرف صلوٰة کی جو نسبت وارد ہوئی ہے،
اس سے مراد اﷲ تعالیٰ کا فرشتوں کے سامنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
کی مدح و ثناء اور تعریف و توصیف کرنا ہے اور ان پر اپنی رحمت ِ مخصوصہ
نازل فرمانا ہے۔اور فرشتوں کی طرف سے صلوٰة ان کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم
کیلئے د ُعائے رحمت و مغفرت کرنا ہے۔ اور یمان والوں کی طرف سے صلوٰة کا
مفہوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثناء اور تعریف و توصیف اور رحمت
کی د ُعا کرنا ہے۔
( مفسر ِ قرآن )
عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہ ا و ر اس ایت ِ مبا رکہ کی تفسیر
٭ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے اﷲ تعالیٰ کے ارشاد ( اِنَّ اﷲ َ وَ مَلٓئِکَتَہ یصلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ
)کی تفسیر میں فرمایا کی اسکا مطلب یہ ہے کہ اﷲتعالیٰ تمہارے نبی صلی
اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتا ہے اور ان کی مغفرت فرماتا ہے اور فرشتوں
کو
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے د ُعائے ا ِستغفار کا حکم دیتا ہے ( یاَ یُّھَاالَّذِین اٰمَنُوا صَلُّوا عَلَیہ وَسَلِّمُوا تَسلِیما
) کا مطلب یہ ہے :اے یمان والو ! تم اپنی نمازوں میں انکی تعریف و توصیف
کرو اور اپنی مساجد میں اور ہر جگہ پر اور نکاح کے خطبہ میں بھی آپ صلی
اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثناء کرو، کہیں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو
نہ بھولنا چاہئیے ۔
(بحوالہ القول البدیع 215)
٭
حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا ! تم میں سے کوئی شخص جب تک اپنی نمازکی جگہ بیٹھا رہے اور
اسکا وضو نہ ٹوٹے تب تک فرشتے اس پر درود بھیجتے رہتے ہیں اور یوں کہتے
ہیں : یا اﷲ ! اس کو بخش دے اس پر رحم فرما ۔
(بخاری شریف)
درود شریف کی فضیلت
٭
حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر یک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے ، اﷲ رب
العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔
(مسلم ، نسائی ، ترمذی )
٭
حضرت انس بن مالک رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر یک مرتبہ درود شریف پڑھے گا ،تو اﷲ رب
العالمین اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا ۔ اور اس کی دس خطائیں معاف کی
جائیں گی ، اور اس کے دس درجے بلند کئے جائیں گے ۔
( نسائی ، مسند احمد ، مستدرک حاکم )
٭
حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر یک مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے ، اﷲ رب العالمین
اس پر ستر رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔ اور فرشتے ستر مرتبہ د ُعائے رحمت کرتے
ہیں ۔
( نسائی )
٭ حضرت عبد ا
ﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا ! جو شخص مجھ پر بکثرت درود شریف پڑھتا ہے ، قیامت کے روز وہ
سب سے زیادہ میرے قریب ہو گا ۔
(ترمذی)
٭
حضرت عبد ا ﷲ بن عمرو رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ
علیہ وسلم نے فرمایا !جس نے مجھ پر درود شریف بھیجا یا میرے لئے اﷲ رب
العالمین سے وسیلہ ( جنت میں بلند مقام ) مانگا ، اس کے لئے میں قیامت کے
روز ضرور سفارش کروں گا ۔
(اسے اسماعیل قا ضی نے رویت کیا )
٭
حضرت ابی بن کعب رضی اﷲٰ عنہ کہتے ہیں میں عرض کیا: یا رسول اﷲ صلی اللہ
علیہ وسلم میں کثرت سے درود شریف پڑھتا ہوں ، اپنی د ُعا میں سے کتنا
وقت درود شریف کیلئے وقف کروں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
!جتنا تو چاہے میں عرض کیا : یک چو تھائی صحیح ہے ؟آپ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا !جتنا تو چاہے ، میں عرض کیا : نصف وقت مقرر کروں آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جتنا تو چاہے ، لیکن اگر اس سے زیادہ کرے تو
تیرے لئے اچھا ہے۔ میں عرض کیا : دو تہائی مقرر کروں ؟ آ پ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا ! جتنا تو چاہے ، لیکن اگر زیادہ کرے تو تیرے ہی لئے
بہتر ہے ۔ میں نے عرض کیا ،میں اپنی ساری د ُعا کا وقت درود شریف کیلئے
وقف کرتا ہوں ۔ اس پر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! یہ تیرے
سارے دکھوں اور غموں کیلئے کافی ہو گا اور تیرے گناہوں کی بخشِش کا باعث
ہو گا ۔
(ترمذی)
٭ حضرت ابو
درداءرضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا ! جس نے دس مرتبہ صبح دس مرتبہ شام کے وقت مجھ پر درود شریف پڑھا ،
اسے روز ِ قیامت میری سفارش حاصل ہو گی ۔
(طبرانی)
٭
حضرت عبد ا ﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میں نماز پڑھ رہا تھا
کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت ابو بکر و عمر رضی اﷲ
تعالیٰ عنہ تشریف فرما تھے۔ میں (د ُعا کیلئے) بیٹھا تو پہلے اﷲ رب
العالمین کی حمد و ثناء کی پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود
شریف بھیجا، پھر اپنے لئے د ُعا کی تو امام الانبیاء رسول ِ کریم صلی
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! اﷲ سے مانگو ضرور دئیے جاو گے ، اﷲ سے مانگو
ضرور دئیے جاو گے ۔
(ترمذی )
٭
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود
شریف بھیجتا رہتا ہے ، اس وقت تک فرشتے اس کیلئے د ُعا ئے رحمت کرتے رہتے
ہیں ، اب جو چاہے کم پڑھے جو چاہے زیادہ پڑھے ۔
(اسماعیل قاضی)
د رود شریف کی اہمیت اور نہ پڑھنے پر وعید:
٭
حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا ! رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ
درود شریف نہ پڑھے۔ رسوا ہو وہ آدمی جس نے رمضان کا پورا مہینہ پیا اور وہ
اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ، رسوا ہو وہ آدمی جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا
دونوں میں سے یک بڑھاپے کی عمر کو پہنچے اور وہ انکی خدمت کرکے جنت میں
داخل نہ ہوا ۔
(ترمذی)
٭ حضرت
کعب بن عجرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ،یک روز رسول اﷲ صلی اللہ علیہ
وسلم منبر لانے کا حکم دیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی سےڑھی پر
قدم رکھا تو فرمایا : آمین ! پھر دوسری سےڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا :
آمین ! پھر تیسری سےڑھی پر قدم رکھا تو فرمایا : آمین !خطبہ سے فارغ ہونے
کے بعدجب آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے تشریف لائے تو صحابہ اکرام
رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا :آج آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یسی بات سنی
جو اس سے پہلے نہیں سنی تھی ۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
:جبریل علیہ السلام تشریف لائے اورکہا ہلاکت ہے اس آدمی کیلئے جس نے رمضان
کا پورا مہینہ پیا اور وہ اپنے گناہ نہ بخشوا سکا ۔میں نے جواب میں کہا
:آمین ۔پھر جب میں نے دوسری سےڑھی پر قدم رکھا تو جبریل علیہ السلام نے کہا
:ہلاکت ہو اس آدمی کیلئے جس کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیا
جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔پھر جب میں نے
تیسری سےڑھی پر قدم رکھا ،تو جبریل علیہ السلام نے کہا :ہلاکت ہو اس آدمی
کیلئے جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا دونوں میں سے یک بڑھاپے کی عمر کو
پہنچے اور وہ انکی خدمت کرکے جنت حاصل نہ کی ۔میں نے جواب میں کہا :آمین ۔
(حاکم)
٭
حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا : جس کے سامنے میرا نام کیا جائے اور وہ درود شریف نہ پڑھے وہ
بخیل ہے ۔
(ترمذی)
٭ حضرت ابو
ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا :جس مجلس میں لوگ اﷲ کا ذکر کریں نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
پر درود شریف پڑھیں ، وہ مجلس قیامت کے دن ان لوگوں کیلئے باعث ِ حسرت
ہوگی خواہ وہ نیک اعمال کے بدلے جنت میں ہی کیوں نہ چلے جائیں ۔
(احمد ، ابن ِ حبان ، حاکم )
٭
حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ
علیہ وسلم نے فرمایا :جو مجھ پر درود شریف پڑھنا بھول گیا ، اس نے جنت کا
راستہ کھودیا ۔
(ابنِ ماجہ )
٭
حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا : جب تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف نہ پڑھا جائے
، کوئی د ُ عا قبول نہیں کی جاتی ۔
(رواہ الدیلمی)
٭
حضرت عمر بن خطاب رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: جب تک رسول اﷲ صلی اللہ
علیہ وسلم پر درود شریف نہ پڑھا جائے ،آدمی کی د ُعا زمین و آسمان کے
درمایان لٹکتی رہتی ہے ۔
(ترمذی)
ثابت شدہ درود شریف
امامُ الانبیاء،محمد مصطفے احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ درود شریف کے الفاظ
٭
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا
صَلَّیت عَلٰی اِبرَاھِیم وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبرَاھِیم اِنَّکَ حَمِید’‘
مَّجِید’‘ ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ
کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیم وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبرَاھِیم اِنَّکَ
حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و
کرم فرما! محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اورمحمد( صلی اللہ علیہ وسلم )
کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور
ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی
والے۔ اے اﷲ! برکت نازل فرما ، محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور محمد(
صلی اللہ علیہ وسلم ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ
السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے
لائق اور بزرگی والے۔
(بخاری شریف)
٭
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اَزوَاجِہ وَ ذُرِّ یتہ
کَمَاصَلَّیت عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیم وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ
اَزوَاجِہ وَ ذُرِّ یتہ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیم اِنَّکَ
حَمِید’‘ مَّجِید’‘۔
ترجمہ: اِلٰہی ! محمد(
صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اوران کی ازواج ِ مطہرات اور ان کی اولاد پراس
طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر درود
بھیجا۔اور اِلٰہی ! محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اوران کی ازواج ِ
مطہرات اور ان کی اولاد پراس طرح برکتیں نازل فرما ، جس طرح تو نے برکتیں
نازل کی، ابراھیم (علیہ السلام) پر۔ بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی
والے۔
(بخاری ، مسلم ابو داود ، نسائی)
٭
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ وَ اَزوَاجِہ
اُمَّھَاتِ المُومِنِین وَ ذُرِّ یتہ وَ اَھلِ بَیتہ کَمَاصَلَّیت عَلٰی
اٰلِ اِبرَاھِیم اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۰
ترجمہ:
اِلٰہی ! محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اوران کی ازواج ِ مطہرات امہات
المومنین اور ان کی اولاد و اھل بیت پراس طرح آپ رحم و کرم فرماجس طرح تو
نے آل ِ ابراھیم (علیہ السلام) پر درود بھیجا۔ بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق
اور بزرگی والے۔
( سنن ابو داود )
٭
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَ رَسُولِکَ کَمَا صَلَّیت
عَلٰی اٰلِ اِبرَاھِیم وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل
ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیم ۰
ترجمہ:
اِلٰہی !اپنے بندے اور اپنے رسول محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اس طرح
رحمتیں نازل فرمایا ،جس طرح تو نے ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ان کی آل
پر نازل فرمائیں،محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور آل ِ محمد صلی اللہ
علیہ وسلم پر ،اسی طرح برکتیں نازل فرما، جس طرح تو نے ابراھیم (علیہ
السلام) پر نازل فرمائیں
(بخاری شریف،سنن نسائی ، مسند احمد )
٭
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الا ُمِّی وَ عَلٰیٓ
اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیت عَلٰی اِبرَاھِیم وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبرَاھِیم
وَ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الا ُمِّی وَ عَلٰیٓ اٰل
ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیم وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبرَاھِیم
اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔
ترجمہ: اِلٰہی
! رحم و کرم فرما!اُمّی نبی محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اورمحمد( صلی
اللہ علیہ وسلم ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم
(علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، اے اﷲ! برکت نازل
فرما ، اُمّی نبی محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور محمد( صلی اللہ علیہ
وسلم ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر
اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور
بزرگی والے۔
(مسند احمد ، سنن دارقطنی ، مستدرک حاکم)
٭
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَ رَسُولِکَ وَ صَلِّ عَلَی
المُو مِنِین وَ المُومِنَاتِ وَالمُسلِمِین وَ المُسلِمَاتِ ۰
ترجمہ:
اِلٰہی !اپنے بندے اور اپنے رسول محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر رحمتیں
نازل فرمایا ، اور رحم و کرم فرما ،مومنین و مومنات پر اور مسلمین و
مسلیمات پر ۔
(صحیح ابن حبان)
٭ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ ۰
ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی آل پر ۔ (نسائی شریف)
No comments:
Post a Comment
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې
لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ
خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ
طریقه د کمنټ
Name
URL
لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL
اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.