Search This Blog

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته ډېرخوشحال شوم چی تاسی هډاوال ويب ګورۍ الله دی اجرونه درکړي هډاوال ويب پیغام لسانی اوژبنيز او قومي تعصب د بربادۍ لاره ده


اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَا تُهُ




اللهم لك الحمد حتى ترضى و لك الحمد إذا رضيت و لك الحمد بعد الرضى



لاندې لینک مو زموږ دفیسبوک پاڼې ته رسولی شي

هډه وال وېب

https://www.facebook.com/hadawal.org


د عربی ژبی زده کړه arabic language learning

https://www.facebook.com/arabic.anguage.learning

Thursday, December 30, 2010

بچے کے لیے ماں کا پہلا تحفہ

بچے کے لیے ماں کا پہلا تحفہ

نوزائیده بچہ
ماں کا دودھ ایک مکمل غذا ہے، اس میں وہ سب کچھ ہوتا ہے جس کی ایک شیر خوار بچے کو ضررت ہوتی ہے، بلا شبہ ماں کے دودھ میں وہ تمام ضروری اجزاء پائے جاتے ہیں جن کا نعم البدل کوئی مصنوعی دودھ فراہم نہیں کر سکتا۔ ہر نوزائیدہ بچے کے لئے ماں کا دودھ بہترین غذا ہے اور پیدا ہونے والے بچے کیلئے ماں کی طرف سے پہلا تحفہ۔ بچے کے پیدا ہونے کے بعد ماں کے دودھ میں کھیس یا پیوسی (Colustrum) کا افراز ہوتا ہے۔ کھیس میں پروٹین، چکنائی جذب کرنے والے حیاتین اور دیگر صحت بخش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق کھیس نوزائیدہ بچے کیلئے بہترین متوازن اور صحت بخش غذا ہے۔اب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جہاں آنول نال بچے کو فراہمی غذا کا کام چھوڑتی ہے ، ماں کا دودھ اس ذمہ داری کو سنبھال لیتا ہے۔ یہ ایسے بہت سے زندہ خلیوں پر مشتمل ہوتا ہے جو نوزائیدہ بچے کو ان بے شمار عوامل سے محفوظ رکھتے ہیں جو امراض کا سبب بنتے ہیں۔
ایک ماہر کے مطابق بچے کے پیدا ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر اندر اسے ماں کا دودھ دے دینا چاہئے۔
یونی سیف کی تجویز یہ ہے کہ ولادت کے محض نصف گھنٹے کے اندر بچے کو ماں کا دودھ مل جانا چاہئے مگر ہمارے ہاں کے زچہ خانوں کا انتظام کچھ اس قسم کا ہے کہ ولادت کے بعد بچے کو ماں سے الگ رکھا جاتا ہے، ماں کے لئے بچے کو دودھ پلانا تو درکنار اسے دیکھنا تک محال ہوتا ہے۔
چنانچہ ضروری ہے کہ جتنا جلد ممکن ہو سکے، بچے کو ماں کا دودھ پلایا جائے۔ اس سے ماں کو ایک فائدہ یہ ہو گا کہ اس کے دماغ میں پیغام جائے گا کہ دودھ کی ضرورت ہے اور دودھ کی افزائش شروع ہو جائے گی۔ آج کل بھی معالجین کا یہ اصرار ہوتا ہے کہ زچگی کے بعد ماں کو آرام کرنے کا موقع دیا جائے اور بچے کو اس سے دور رکھا جائے۔ ایسے معالجین کے لئے یہ بات قبول کرنا یقینا مشکل ہو گی، مگر اس بات کی ضرورت ہے کہ زچگی کے فوراً بعد ماں کو بچے کو اپنا دودھ پلانے کی اجازت دی جائے۔ اس صورت میں ماں کو جو تسکین اوراطمینان میسر آئے گا وہ یقینا ماں کی صحت کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کے علاوہ بچے کا چھاتی سے دودھ پینے کا عمل ”اوکسی ٹوسن“ کے افراز کو بڑھائے گا۔ یہ جزو زچگی کے تیسرے مرحلے میں آنول اور رحمی کھنچاﺅ میں ممد و معاون ثابت ہوتا ہے۔
ماں کا دودھ ایک مکمل غذا ہے۔ اس کے اندر وہ سب کچھ ہوتا ہے جس کی ایک نوزائیدہ کو ضرورت ہوتی ہے۔ دودھ بنانے والے اداروں نے ماں کے دودھ کی نقل پر دودھ تیار کیا، مگر تمام اجزاءپائے جانے کے باوجود اس مصنوعی دودھ کا مقابلہ ماں کے دودھ سے نہیں کیا جا سکتا۔ بلاشبہ ماں کے دودھ میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جن کا نعم البدل نہیں۔
تحریر: ثمینہ سلیم، اسلام آباد   ( ماہنامہ عبقری)
منبع: tebyan.net

No comments:

Post a Comment

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته

ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې


لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ


طریقه د کمنټ
Name
URL

لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL


اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.



بحث عن:

البرامج التالية لتصفح أفضل

This Programs for better View

لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


که غواړۍ چی ستاسو مقالي، شعرونه او پيغامونه په هډاوال ويب کې د پښتو ژبی مينه والوته وړاندی شي نو د بريښنا ليک له لياري ېي مونږ ته راواستوۍ
اوس تاسوعربی: پشتو :اردو:مضمون او لیکنی راستولئی شی

زمونږ د بريښناليک پته په ﻻندی ډول ده:ـ

hadawal.org@gmail.com

Contact Form

Name

Email *

Message *

د هډه وال وېب , میلمانه

Online User