چائے بھی جسم میں پانی کی کمی بخوبی دور کر سکتی ہے
ماہرین غذائیت
بسم اللہ الرحمن الرحيم
السلام عليكم
چائے كے متوالوں کے ليے اچھی خبر !
ایک حالیہ تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ اب پانی کی طرح24گھنٹے کے دوران 4کپ چائے پی کر بھی ڈی ہائیڈریشن (نابیدگی یا پانی کی کمی ) دور کی جاسکتی ہے!
ماہرین غذائیت کی اس تحقیق نے ان افسانوی باتوں کی حقیقت آشکار کردی ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ چائے کا استعمال پیشاب آور اور مثانہ کے لیے تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔ محققین نے اس سلسلے میں 21مردوں پر تجربات کرتے ہوئے12گھنٹے کے دوران پہلے دن انہیں چائے جبکہ اگلے روزپینے کو پانی فراہم کیا۔اس دوران ان کے خون اور پیشاب کے لیے گئے نمونوں کی ٹیسٹ رپورٹ سے پتا چلا کہ پانی پینے اور چائے پینے کے دوران ان کے جسم میں سوڈیم اور دیگر نمکیات کی سطح میں انتہائی معمولی فرق آیا۔
اس تجربہ سے پہلے یہ تاثر عام تھا کہ چائے پینے والوں میں ڈی ہائیڈریشن کے خدشات بہت بڑھ جاتے ہیں لیکن حالیہ مطالعاتی تحقیق نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ اس نظریہ کے پیچھے کوئی سچائی نہیں ہے۔ اس طرح یہ بات ثابت ہوگئی کہ اب دن بھر میں 4 کپ چائے پی کر بھی جسم میں آبیدگی (Hydration) کوبہتر ین حالت میں رکھا جاسکتا ہے۔
ماہرِ ین غذائیت کا یہ بھی کہنا ہے کہ چائے پینے سے پانی پینے کی طرح پیشاب کی مقدار نہ صرف یکساں رہتی ہے بلکہ چائے کا استعمال چاق و چوبند اور تروتازہ بھی رکھتا ہے !
تو ہو جائے تيسرا كپ !
منبع:جنګ اخبار
السلام عليكم
چائے كے متوالوں کے ليے اچھی خبر !
ایک حالیہ تحقیق نے یہ بات ثابت کی ہے کہ اب پانی کی طرح24گھنٹے کے دوران 4کپ چائے پی کر بھی ڈی ہائیڈریشن (نابیدگی یا پانی کی کمی ) دور کی جاسکتی ہے!
ماہرین غذائیت کی اس تحقیق نے ان افسانوی باتوں کی حقیقت آشکار کردی ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ چائے کا استعمال پیشاب آور اور مثانہ کے لیے تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔ محققین نے اس سلسلے میں 21مردوں پر تجربات کرتے ہوئے12گھنٹے کے دوران پہلے دن انہیں چائے جبکہ اگلے روزپینے کو پانی فراہم کیا۔اس دوران ان کے خون اور پیشاب کے لیے گئے نمونوں کی ٹیسٹ رپورٹ سے پتا چلا کہ پانی پینے اور چائے پینے کے دوران ان کے جسم میں سوڈیم اور دیگر نمکیات کی سطح میں انتہائی معمولی فرق آیا۔
اس تجربہ سے پہلے یہ تاثر عام تھا کہ چائے پینے والوں میں ڈی ہائیڈریشن کے خدشات بہت بڑھ جاتے ہیں لیکن حالیہ مطالعاتی تحقیق نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ اس نظریہ کے پیچھے کوئی سچائی نہیں ہے۔ اس طرح یہ بات ثابت ہوگئی کہ اب دن بھر میں 4 کپ چائے پی کر بھی جسم میں آبیدگی (Hydration) کوبہتر ین حالت میں رکھا جاسکتا ہے۔
ماہرِ ین غذائیت کا یہ بھی کہنا ہے کہ چائے پینے سے پانی پینے کی طرح پیشاب کی مقدار نہ صرف یکساں رہتی ہے بلکہ چائے کا استعمال چاق و چوبند اور تروتازہ بھی رکھتا ہے !
تو ہو جائے تيسرا كپ !
منبع:جنګ اخبار
No comments:
Post a Comment
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې
لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ
خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ
طریقه د کمنټ
Name
URL
لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL
اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.