سوال
محترم مفتی صاحب !السلام علیکم !
ہم لوگ یہاں سعودی عرب میں جس کمپنی میں کام کرتے ہیں وہاں غیر مسلم (ہندو اور عیسائی بھی) کام کرتے ہیں۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ غیر مسلم کے ساتھ کھانا پینا کیسا ہے؟
بعض کہتے ہیں کہ حرام ہے، جب کہ بعض کہتے ہیں مکروہ ہے خاص طور پر ہندو کے ساتھ کھانا پینا کیسا ہے؟
براہ مہر بانی تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ، تاکہ ہمارا مسئلہ حل ہو۔ جزاک اللہ
سائل :خالد عباسی
جواب
غیر مسلم بھی انسان ہیں جب ہاتھ اور منہ پر ظاہری نجاست نہ لگی ہو تو ان کے ساتھ کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں خواہ وہ غیر مسلم ہندو ہو یا عیسائی یا کچھ اور. البتہ ایسا اختلاط جس سے دینی حمیت ختم ہونے کا اندیشہ ہو تو پھر ایسے کفار سے میل جول رکھتے اور ان کے ساتھ کھانے پینے سے اختیاط بہتر ہے۔
فقط واللہ اعلم
دارالافتاء
جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی
No comments:
Post a Comment
السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته
ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې
لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ
خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ
طریقه د کمنټ
Name
URL
لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL
اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.