Search This Blog

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته ډېرخوشحال شوم چی تاسی هډاوال ويب ګورۍ الله دی اجرونه درکړي هډاوال ويب پیغام لسانی اوژبنيز او قومي تعصب د بربادۍ لاره ده


اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَا تُهُ




اللهم لك الحمد حتى ترضى و لك الحمد إذا رضيت و لك الحمد بعد الرضى



لاندې لینک مو زموږ دفیسبوک پاڼې ته رسولی شي

هډه وال وېب

https://www.facebook.com/hadawal.org


د عربی ژبی زده کړه arabic language learning

https://www.facebook.com/arabic.anguage.learning

Sunday, May 4, 2014

بدھ مت تعارف: بدھ مت کے صحایف:


{1}
تعارف:

بدھ مت کے صحایف:


تاریخی تنقید نے یه ثابت کر دیا ہے که بدھ کی اصل تعلیمات کبھی بهی معلوم نہیں کی جا سکتی.
  یہ معلوم هوتا هے که گوتم بدھ کی تعلیمات کو اس کے شاگردوں نے حفظ کیا تها. بدھ کی موت کے بعد ایک مجلس راجه گاها میں منعقد کی گئی

 تاکه بدھ کے الفاظ کی تلاوت اور اس پر اتفاق کیا جا سکے. 

مجلس میں رائے کے اختلافات اور متصادم یادیں موجود تھی. کیشاپا اور آنند کی رائے کو ترجیح دی گئی جو بدھ کے ممتاز شاگرد تھے. ایک سو سال بعد،

 ویسالی میں ایک دوسری مجلس منعقد کی گئی. بدھ کی موت کے صرف 400 سال بعد ، ان کی تعلیمات اور عقاید کو لکھا گیا تھا.

 اس کی صحت سند،اصلیت اور پاکیزگی کے حوالے  بہت کم توجہ دی گئی.

بدھ مت کے کلام کو پالی اور سنسکرت ادبی علوم میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

ا)  پالی زبان کے  دستاویزات:

پالی علوم پر بدھ مت کے ہینایانه  فرقے نے اجارہ داری قائم کی تھی .

ترای پیتاکه:

بدھ مت کے تمام دستاویزات میں سب سے اہم” ترای پیتاکه”( TRI- PITAKA ) ہے ، جس کا متن پالی زبان میں ہے. یه بدھ مت کی دستاویزات میں قدیم ترین دستاویز هے جسے پهلی صدی قبل مسیح میں لکھا گیا تها. جس ترای پیتاکه  یا قانون کی تین توکریا تین کتابوں پر مشتمل ہے :

1 .ونایه پیتاکه : ‘ ضابطہ قوانین’

یه نظم و ضبط کی کتاب ہے اور بنیادی طور پر نظم عامه کے قوانین پر مبنی ہے .

2 .سوتا  پیتاکه : ‘ تقاریر ‘

یہ گوتم بدھ کے خطبات ،تقاریر اور واقعات زندگی کا مجموعہ ہے . یہ سب سے اہم پیتاکه ہے اوریه پانچ حصّوں پر مشتمل ہے جسے”نکایا” کها جاتاهے . ڈهمّا پڈا (Dhammapada) سب سے زیادہ مشہور پالی دستاویز ہے اور یه ضرب الامثال اور مختصر بیانات پر مشتمل ہے ، جو حق و سچ کا احاطه کرتی ہے  .

3 .ابهی دهمّه : ‘ عقائد کا تجزیہ ‘

یہ تیسری ٹوکری غیرمادی عقائد پر مشتمل ہے اوریه بدھ مت کے غیرمادی علم کے  طور پر جانا جاتا ہے . یہ پہلے دو پیتاکاوں کی ایک
تجزیاتی اور منطقی وضاحت ہے . یہ بدھ مت کے عقائد کے تجزیہ اور توضیع پر مشتمل ہے .

ب) سنسکرت زبان کے  دستاویزات:

سنسکرت زبان کے دستاویزات  کو مہایان نے ترجیح دی تهی . سنسکرت ادب کو پالی ادب کی طرح ایک مختصر مجموعہ یا دستور کی شکل نهیں دی  گئی . اس طرح اصل سنسکرت دستاویزات کا بثشتر حصّه ضایغ هو گیا. سنسکرت دستاویزات کا کچھ حصّه دیگر زبانوں میں مثلا ًچینی زبان میں ترجمہ کیا گیا اور اب اس کا سنسکرت زبان میں دوبارہ ترجمہ کیا گیا .

1 . ماہایا وستو : ‘ شاندار کہانی’

ماہایا وستو سنسکرت میں سب سے زیادہ مشہور کام ہے جو چینی ترجمہ سے سنسکرت زبان میں  ترجمہ کرکے بحال کردیا گیا ہے. یہ افسانوی کہانیوں کے بڑے مجموعے پر مشتمل ہے .

2. لالیتاوستاره: 

لالیتاوستاره سنسکرت ادب کی مقدس ترین دستاویزات میں سے ایک ہے .اس کا تعلق پہلی صدی عیسوی سے ہے یعنی بدھ کی وفات کے
500 سال بعد. یہ معجزات پر مشتمل ہے ، جو اوهام پرست محبت کرنے والے لوگ بدھ سے منسوب کرتے هیں.

دوم ) بدھ کی تعلیمات :

ا)  عالی شان سچائیاں :

گوتم بدھ کےبنیادی تعلیمات کا خلاصہ  بدھ مت کے چار بلند و بالا سچائیوں کے اصولوں کی صورت میں کیا جا سکتا ہے:

پہلا – زندگی میں مصائب اور تکالیف ہے .

دوسرا – ان تکالیف اور مصائب کی وجہ خواہش ہے .

تیسرا – خواہش کو ختم کرکی مصائب اور تکالیف کوختم کیا جا سکتا هے .

چوتھا – خواہش کو آٹھ گونه راستہ کی پیروی سے ختم کیا جا سکتا هے.

عالی شان آٹھ گونه راہ:

(i) حق کی را ئے
(II) حق کے خیالات
(III ) حق کاخطاب
( IV) صحیح اعمال
(V) حق کا ذریعہ معاش
(VI ) حق کی کوششیں
( VII) صحیح فکر
(VIII) صحیح مراقبہ

ج)  نروان :

نروان کا  لفظی مطلب ہے ” دھماکے سے اڑانا ” یا ” مٹنا” . بدھ مت کے مطابق ، یه زندگی کا حتمی مقصد ہے اور اسے مختلف الفاظ میں بیان کیا جا سکتا ہے . یہ ساری  دکھوں کا اختتام هے جسے  آٹھ گونه راستہ کی پیروی کر کے خواہش کے خاتمے سے حاصل کیاجا سکتا ہے.

III . بدھ مت کا فلسفه خود تضاد کاشکار ہے – :

جیسا کہ پہلے ذکرکیاگیا که گوتم بدھ کےبنیادی تعلیمات کا خلاصہ  بدھ مت کے چار بلند و بالا سچائیوں کے اصولوں کی صورت میں کیا گیا ہے .

پہلا – زندگی میں مصائب اور تکالیف ہے .

دوسرا – ان تکالیف اور مصائب کی وجہ خواہش ہے .

تیسرا – خواہش کو ختم کرکی مصائب اور تکالیف کوختم کیا جا سکتا هے .

چوتھا – خواہش کو آٹھ گونه راستہ کی پیروی سے ختم کیا جا سکتا هے.

بدھ مت کا یه فلسفه خود تضاد کاشکار ہے ، کیونکہ تیسری سچائی کے مطابق ،خواہش کو ختم کرکی مصائب اور تکالیف کوختم کیا جا سکتا هے . 

اور چوتھی سچائی کهتی ہے که خواہش کو آٹھ گونه راستہ کی پیروی سے ختم کیا جا سکتا هے.

اب ، بدھ مت پر عمل کرنے کے لئے  کسی بھی شخص کے لئے  ضروری هے که اسے پہلے چار بلند و بالا سچائیوں اور آٹھ گونه راستہ کی پیروی کرنے کی خواہش رکهنی چاہئے .

 تیسری عظیم و بلند و بالاحق یه کهتی هے که خواہش  کو ختم کیا جانا چاہیے. جب آپ اپنی خواہش کو ختم کرئنگے،

 تو پهر کس طرح آپ چوتھی بلند و بالا سچ کی پیروی کرئنگے جو آٹھ گونه راستہ کی پیروی کا کهتی هے، جس کی پیروی خواہش رکهے بغیر نهیں هو سکتی. 

مختصرً یه که خواهش کو صرف اس وقت ختم کیا جاسکتا هے جب آپ آٹھ گونه راستے کی پیروی کی خواهش رکهے.اگر آپ آٹھ گونه راستے کی پیروی نهیں کرتے تو خواهش کو ختم نهیں کیا جا سکتا. 

یه خود تضاد کا شکار هے اور متناقص هے که یه کها جائے که خواهش کو اس وقت ختم کیا جا سکتا هے جبکه آپ مسلسل خواهش رکهے.


خدا کا تصور  
                                    
گوتم بدھ خدا کی موجودگی یا غیر موجودگی کے بارے میں خاموش تھا.

اسکی وجه یه هو سکتی هے که بهارت اس وقت بت پرستی اور حلولئیت کے عقائد میں دوبا هوا تها، 

 اس لئے اچانک توحید کی طرف پیش قد می خطر ناک ثابت هو سکتی تهی . اس لئے گوتم بدھ نے خدا کے وجود کے مسلئے میں خاموشی اختیار کی هو گی.

 اس نے خدا کے وجود کی نفی نهیں کی. گوتم بدھ سے ایک مرتبه اس کے ایک شاگرد نے پوچها که آیا خدا موجود هے؟ اس نی جواب دینے سے انکار کیا.

اورجب اصرار کیا گیا تو اس نے بتایا که اگر آپ کو پیت درد لاحق هو توکیا  آپ پیت دردکو دور کرنے کی طرف توجه دینگے یا  ڈاکٹر کے نسخے کے مطالعہ پر توجہ مرکوز کریں گے . “یہ میرا یا تمهارا کام نہیں ہے که آیاخدا موجود هے یا نهیں. همارا کام دنیا سے مصائب کو ختم کرنا هے.

بده مت خدا کی جگه “غیر شخصی قانون ” کو پیش کرتا هے. تاهم یه انسانون کی هوس کو تسلّی نہیں دی سکتیں. اور اس وجه سے خود امدادی کی مذهب کو واعدوں اور امیدوں کی مذهب میں بد لنا هو گا. حنایانا فرقه لوگوں کے کسی بهی خارجی امداد

 کے واعدے  کے قائل نهیں هو سکتیں. ماهایانه فرقه یه سبق دیتی هے که بده کی همه وقت چوکس اور رحیمانه نگاهیں تمام مصائب میں گرفتار لوگوں پر هوتی هے. بهت سی علماء بده مت میں ارتقاء خدا کو هندومت کا اثر سمجهتی هیں.
بهت سے بدھ مت کے ماننے والوں نے مقامی خداؤوں کو ماننا شروع کر دیا هیں. اس طرح بغیر خدا کی مذهب کو کئی خداؤوں کے مذهب میں تبدیل کر دیا هے. جس میں چهوٹے اور برے ، کمزور اور طاقتور، مذکّر و مونث خدا شامل هیں. خدا انسانی شکل میں ظاهر هوتا هے. اور وقتاٌ فوقتاٌحلول 

اختیار کرتا رهتا هے. گوتم بدھ هندؤوں میں رائج ذات پات کے نظام کا مخالف تها.
محمّد کا ذکر بدھ مت کی کتابوں میں.

گوتم بدھ نے مایتریا  کے آنے کی پیش گويی کی:

ا) بدھ مت  کے تقریباً تمام کتابوں میں یه پیش گوئی کی گئی هے. یه چکاوتی سنهنادستّانتا کی سوره 3 آیت 76 میں موجود هے.

“دنیا میں ایک بدها مایتریّا (سخی) کے نام سے ظاهر هوگا، ایک مقدّس (انسان)، ایک عالی شان (انسان)، ایک روشن فکر،حکمت سے نوازه هوا انسان، مبارک (انسان) جو کائنات کو سمجهے گا.

جو کچه وه اپنے مافوق الفطرت علم سے سمجهے گا، وه پوری کائنات میں اسکا پرچار کر ے گا. وه مذهب کی تبلیغ کر ے گا، جو ابتدا، میں بهی عالی شان هوگی، اپنی عروج میں بهی عالی شان هوگی، اپنی مقصد میں بهی عالی شان هوگی ، روحانی اور علمی اعتبار سے.وه ایک مذهبی زندگی کی تشهیر کر ے گا، جومکمّل طور پر کامل اور خالص هو گی،جیسا که میں اب اپنے مذهب کی تشهیر کرتا هو اور اسی طرح کی زندگی کی دعوت دیتا هو. وه راهبوں کا ایک معاشره بنائے گا جس کی تعداد هزاروں میں هو گی جیسا که میں راهبوں کا ایک ایسے معاشرے کو برقرار رکهے هوئے هوں جس کی تعداد سینکڑوں میں هیں.

ب) مشرق کی مقدّس کتب کی جلد نمبر 35 صفحه نمبر 225 کی مطابق:

“یه بتایا گیا که میں هی اکیلا بدها نهیں هوں، جس پر قیادت اور ضابطے کا انحصار هے.میرے بعد ایک اور بدها مایتری ا فلاں فلاں خصلتوں کے ساته آئے گا. اب میں سسنکروں (لوگوں) کا رهبر هو وه هزاروں کا رهبر اور راهنما هو گا.”

ج) انجیل بدها، کارس کے تصنیف کرده کے صفحه 218 –217 کے مطابق (جو سری لنکا کے منابع سے لیا گیا هے.)

انندا نے مبارک انسان سے فرمایا، آپ کے جانے کے بعد کون همیں تعلیم دے گا.”
اور مبارک انسان نے جواب دیا، میں پهلا بدها نهیں هوں جو روئے زمین پر آیا اور مناسب وقت میں ایک اور بدها روئے زمین میں ابهرے گا، ایک مقدّس (انسان)، ایک روشن فکر(انسان)، چال چلن میں حکمت سے نوازه هوا (انسان)،مبارک (انسان)، کائنات کو جاننے والا،انسانوں کا بے نظیر راهنما، فانی (مخلوق) اور فرشتوں کا آقا.وه آپ کے سامنے وهی ابدی حق آشکاره کرے گا،جس کی میں نے آپ کو تعلیم دی هے. وه اپنے مذهب کی تبلیغ کرے گا، جو اپنے ابتدا، میں بهی عالی شان هوگی، اپنے عروج میں بهی عالی شان هوگی، اپنے مقصد میں بهی عالی شان هوگی. وه ایک مذهبی زندگی کی تشهیر کرے گا، جو خالص اور کامل هو گی. جیسا که میں (اپنے مذهب) کی تشهیر کرتا هوں. اس کے شاگردوں کی تعداد هزاروں میں هو گی جبکه میرے (شاگردوں کی تعداد) سینکروں میں هیں.”

انندا نے کها، که هم اس کو کس طرح پهنچانے نگے؟

مبارک انسان نے جواب دیا، وه مایتریا کے نام سے جانا جائے گا.

1) سنسکرت زبان کے لفظ “مایتریا” یا اس کا هم پلّه پالی زبان کا لغت “مے تیا” کے معنی هے ، پیار کرنے والا، رحمدل،نرمدل اور سخی (انسان). اس کے اور معانا بهی هیں مثلاٌ رحم کرنا اور دوستی ، همدردی وغیره. عربی زبان کا ایک لفظ جو ان سارے لفظوں کے برابر هے ، وه هے لفظ “رحمت”.

قران مجید کے سوره الانبیا میں هے.

ترجمه: اور هم نے آپ کو تمام جهانوں کے لئے رحمت بنا کر بهیجا هے.

                                                                 (القران ، سورۀ نمبر 21 آیت 107)

محمّد کو رحمت کها گیا جس کے معنی هے “مایتری”.

2) رحمت اور رحیم کے الفاظ قران کریم میں کم از کم 409 مرتبه آیا هیں.

3) قران کریم کے هر سورۀ سوائے سورۀ نمبر 9 کے، اس خوبصورت کلئے سے شروع هوتی هیں.

بسم الله الرحمن الرحیم.

ترجمه: شروع الله کے نام سے جو برا مهربان نهایت رحم کرنے والا هے.

4) لفظ محمّد دیگر الفاظ کے ساته مختلف طریقوں سے دنیا کے مختلف زبانوں میں کیا گیا هے مثلاٌ “محامت” یا “ماحومت” وغیره. لفظ “ماحو” یا “ماحا” پالی یا سنسکرت زبانوں میں عظیم اور عالی مرتبه کو کهتے هیں اور “متا” کے معنی هے، “رحمت”. اس لئے “ما حومت” کے معنی هے “عظیم رحمت”.

2) گوتم بده کے عقائد مبهم اور غیر مبهم تهے.

مشرق کے مقدّس کتب کے جلد نمبر11 صفحه نمبر 36 ماحا پاری نیانا ستّّا کے سورۀ نمبر 20 آیت 32 کے مطابق:

“میں نے حق کے تعلیم دی هے، اس بات کا لحاظ رکهے بغیرکه کون سے عقائد مبهم هے اور کونسے غیر مبهم. اور حق کے تناظر میں انندا، تاتهاگا، اپنے پاس کوئی چیز مخفی نهیں رکهے گا اور کوئی چیز چهپا ئے گا نهیں.”

محمّد نے الله کے حکم سے اسلام کا پیغام اور عقیدے کا برملا اظهار کیا اور اس میں سے کوئی چیز مخفی نهیں رکهی. قران کی تلاوت پیغمبر

کے زمانے میں سر عام هوا کرتی تهی. اور یه سلسله آج تک جاری هے. محمّد نے مسلمانوں کو اپنا عقیده چهپانے سے سختی سے منع کیا تها.

 3) بدها کے جانثار خدمت گاران:

مشرق کے مقدّس کتب کے جلد نمبر11 صفحه نمبر97 ماحا پاری نیانا ستّّا کے سورۀ نمبر 5 آیت 36 کے مطابق:

“پهر مبارک انسان نے اپنی برادری سےخطاب کیا اور فرمایا، که جو کوئی بهی آراهت-بدها اس طویل عرصے میں گزرے ہیں.ان سب کے جابثارخدمت گارتهے ان مبارک انسانوں کے، جیسا که اننده میرا (خدمت) هے. اور جو کوئی بهی مستقبل کا آراهت بدها هوگا،تو ان مبارک انسانوں کی جانثار خدمت گار هونگے جیساکه اننده میرا (خدمت گار) ہے.”

بدها کا خدمت گار انندا تها. محمّد کا بهی ایک خدمت گارتها جس کا نام حضرت انس تها.جو مالک کا بیٹا تها. حضرت انس کوان کے والدین نے محمّد کے سامنے پیش کیا. حضرت انس فرماتے ہے ، میری والده نے ان سے فرمایا،”که اے الله کے رسول یہ هے آپ کا چهوٹا خادم.”

حضرت انس فرماتے ہے ،که” میں نے آپ کی خدمت اس وقت سے کی جب میری عمر آتھ برس کی تهی. اور محمّد نےمجهے اپنا بیٹا اور اپنا چهوٹا محبوب کہا. 
حضرت انس اپنے زندگی کے اختتام تک پیغمبرکی ساته رهے چاهے زمانه امن یا زمانه جنگ. امن و امان میں یا خوف و خطر میں ہر وقت محمّد کے ساته رہا.

 حضرت انس جنگ احد میں محمّد کی ساته رہے جس وقت محمّدکی زندگی بڑے خطرے میں تهی. اور آپ کی عمر اس وقت صرف گیاره (11)برس تهی.

اور جنگ حنین میں بهی حضرت انس محمّد کے ساتھ رہے جب آپ کو تیر انداز دشمنوں نے گهیرا تها اور اس وقت آپ کی عمر صرف سوله (16) برس تهی.
حضرت انس کو یقیناٌ انندا سے تشبیه دی جا سکتی ہے جو بدها کی ساته رها جب هاتهی نے اس پر حمله کیا تها.

4) بدها کو پہچانّے کے چھ اصول:

انجیل بدها، کارس کے تصنیف کرده کے صفحه 214 کے مطابق:
“مبارک (انسان) نے فرمایا،” دو ایسے مواقع هیں جس میں تاتهاگا، کا ظهور نہایت آشکارا اور روشن هو گا. اس رات جس میں تاتهاگا عالی شان اور اکمل بصیرت حاصل کرے گا. اور وه رات جس میں وه انتقال کرے گا، حد سے زیاده روشن هوگی. جس سے زمین میں (بدها) کی موجودگی مفقود هو جائے گی”
گوتهم بدھ کے مطابق بدها کو پهچاننے کے لئے مندرجه ذیل چه اصول هیں

1)که بدها عالی شان اور اکمل بصیرت رات کے وقت حاصل کرےگا۔

2)وہ اپنے بصیرت کے اکملیت میں نہایت روشن ہونگے۔

3)بدھا فطری موت مرے گا۔

4)وہ رات کے وقت وفات پا ے گا۔

5)وہ اپنی موت سے پہلےنہایت روشن چہرے والاہوگا۔

6)اس کے انتقال کے بعد ‍زمین پر بدھا کی موجودگی مفقود ہو جائۓگی۔

محمّد نے عالی مرتبہ بصیرت اور پیغمبری رات کے وقت حاصل کی۔

ترجمہ: “ہم نے اس(قران) کو شب قدر (طاقت کی رات) میں نازل (کرنا شروع)کیا۔”

                                                                     (    قران: سورۃ القدر 1:97)

محمّد نے جلد ہی محسوس کیا کہ اس کی سمجھ کو آسمانی روشنی نے منوّر کیا۔
محمّد فطری موت مرے۔

حضرت عائشہ صدیقہ کے مطابق،محمّد کا انتقال رات کے وقت ہوا۔ جب وہ وفات پارہے تھے تو دیّے میں تیل نہیں تھا اور حضرت عائشہ صدیقہ کو تیل قرض لینا پڑا۔

حضرت انس کے مطابق، محمّد اپنی وفات کی رات نہایت روشن معلوم ہوتے تھے۔
محمّد کی تدفین کے بعد، آپ کبھی بھی رو‏ئے زمین پر جسمانی حالت میں نہیں دیکھے گئے۔

بدھا صرف مبلّغ ہوتے ہیں:   

 دھمّا پڈّا کے مطابق، مشرق کے مقدّس کتب کے جلد نمبر10 صفحه نمبر67 کے مطابق:

“جاتھاگا (بدھا) صرف مبلّغ ہوتے ہیں۔”

ترجمہ: “تو آپ نصیحت کرتے رہیے کہ آپ نصیحت کرنے والے ہی ہے۔ آپ ان پر داروغہ نہیں ہے۔”
                                    
                                  (    قران: سورۃ الغاشیّہ 88: 21 -22)

6) بدھا کے مطابق ‘مایتریا’ کی پہچان: دھمّا پڈّا کے مطابق،ماتایاستّا کے صفحہ 151 کے مطابق:

موعود (انسان) کے یہ (صفات) ہونگے۔

1)ساری مخلوقات کے لئے رحمت

2)امن کا پیغمبر

3)امن ساز
 
4)دین میں سب سے کامیاب ترین انسان

‘مایتریا’ اخلاق و اقدارکے مبلّغ کی حیثیت کے مطابق(مندرجہ ذیل صفات کا حامی ہوگا)

1)سچّا

2)خودّار

3)شریف اور عالی شان

4)غرور نہ کرنے والا

5)مخلوقات کے لئے باد‎شاہ

6)اپنے کلام اور اعمال میں دوسروں کے لئے نمونہ


    ڈاکٹر ذاکر نائيک


hadawal.org


No comments:

Post a Comment

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته

ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې


لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ


طریقه د کمنټ
Name
URL

لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL


اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.



بحث عن:

البرامج التالية لتصفح أفضل

This Programs for better View

لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


که غواړۍ چی ستاسو مقالي، شعرونه او پيغامونه په هډاوال ويب کې د پښتو ژبی مينه والوته وړاندی شي نو د بريښنا ليک له لياري ېي مونږ ته راواستوۍ
اوس تاسوعربی: پشتو :اردو:مضمون او لیکنی راستولئی شی

زمونږ د بريښناليک پته په ﻻندی ډول ده:ـ

hadawal.org@gmail.com

Contact Form

Name

Email *

Message *

د هډه وال وېب , میلمانه

Online User