Search This Blog

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته ډېرخوشحال شوم چی تاسی هډاوال ويب ګورۍ الله دی اجرونه درکړي هډاوال ويب پیغام لسانی اوژبنيز او قومي تعصب د بربادۍ لاره ده


اَلسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَا تُهُ




اللهم لك الحمد حتى ترضى و لك الحمد إذا رضيت و لك الحمد بعد الرضى



لاندې لینک مو زموږ دفیسبوک پاڼې ته رسولی شي

هډه وال وېب

https://www.facebook.com/hadawal.org


د عربی ژبی زده کړه arabic language learning

https://www.facebook.com/arabic.anguage.learning

Tuesday, February 1, 2011

خوشگوار ازدواجی زندگی، مگر کیسے؟

خوشگوار ازدواجی زندگی، مگر کیسے؟




کون ہے جس کے دل میں خوشگوار ازداوجی زندگی کی تمنا نہ ہو۔ انسان فطری طور پر چاہتا ہے کہ اس کا گھر ہو، بیوی بچے ہوں، ماں باپ، بہن بھائی، خاندان و قبیلے والے ہوں۔ ایسا فیملی یونٹ ہو جہاں وہ اپنے بیوی بچوں کے ساتھ پرسکون زندگی بسر کرے۔ لیکن کیا ہر شخص کی یہ خواہش پوری ہو جاتی ہے؟ اردگرد دیکھیں تو معلوم ہو گا کہ شادی کے بعد اکثر لڑائی جھگڑے چلنا شروع ہو جاتے ہیں جن کا اختتام بسا اوقات نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ میں نے غور کیا تو قرآن و حدیث میں کچھ ایسی چیزیں نظر آئیں جن پر عمل کرنے سے ایک خوشگوار عائلی زندگی کی بنیاد پڑ سکتی ہے اور جن کو اپنا کر تلخیاں بتدریج کم کی جا سکتی ہیں۔لیکن نہ معلوم کس وجہ سے انہیں بیان نہیں کیا جاتا یا پھر معاشرہ ہی ایسی باتوں کو سننے کا روادار نہیں۔ بہرحال، یہ دھاگہ ان لوگوں کے لیے ہے جو اچھی ازدواجی زندگی کے لیے قرآن و سنت سے راہنمائی لینا چاہتے ہیں، آپ کو یہ بات پسند نہیں آئی تو براہ کرم خاموشی سے برداشت کیجیے یا پھر ذاتی پیغام میں گفتگو کیجیے۔ میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ قرآن و سنت کے ناواقفیت کی وجہ سے جب خاندانوں کے خاندان تباہ ہو رہے ہوں تو خوامخواہ کی خاموشی بھی عنداللہ پکڑ کا سبب بن جائے گی۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ،



خوشگوار ازواجی زندگی کے لیے پہلا قدم، اظہارمحبت:

میاں بیوی کے درمیان محبت کے بغیر عائلی زندگی کا پرسکون انداز میں گزرنا مشکل ہے۔ یہی جذبہ ہے جو ایک دوسرے کے لیے قربانی دینے، غلطیوں سے چشم پوشی کرنے، اور دوسرے کی تکلیف کو اپنا درد سمجھنے کی بنیاد بنتا ہے۔زوجین کی باہمی محبت کو اللہ تعالیٰ نے اپنی بڑی نشانیوں میں ذکر فرمایا ہے: وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ (الروم21)
"اور اس (اللہ) کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تمہی میں سے جوڑا بنایا تا کہ تم اس کے پاس سکون حاصل کرو اور اس نے تم (مردوزن کے) درمیان محبت اور رحمت پیدا فرما دی۔ یقینًا اس میں ان لوگوں کے لیے بڑی بڑی نشانیاں ہیں جو غورو فکر کرتے ہیں”۔
یہ تو طے ہے کہ چند مستثنیات کو چھوڑ کر عمومًا میاں بیوی کے درمیان کسی نہ کسی درجے میں ایسی محبت ضرور ہوتی ہے جو انہیں کسی دوسرے کے ساتھ نہیں ہوتی۔ لیکن خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے کیا صرف اتنا کافی ہے کہ آپ اپنے خاوند یا بیوی سے دل میں محبت رکھتے ہوں؟ نہیں، ہر گز نہیں۔ دل میں چھپی ہوئی محبت آپ کی اپنی تسلی کے لیے کافی ہو سکتی ہے لیکن باہمی تعلقات پر خوشگوار اثرات مرتب کرنے کے لیے زبان سے اس کا اظہار ضروری ہے۔ ہمارے معاشرتی رویے اس بارے میں دوغلےپن کا شکار ہیں۔ شادی کے بغیر نامحرم لڑکیوں سے حرام محبت کی پینگیں بڑھانے پر اتنا اعتراض نہیں لیکن میاں بیوی کا اعتراف محبت اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ ایک دلچسپ واقعہ یاد آ گیا۔ میرا ایک دوست دور دراز دیہات کا رہائشی تھا۔ کہنے لگا “شادی کے بعد اسلام آباد میں گھر لوں گا” پوچھا “کیوں”؟۔ کہنےلگا “اس لیے کہ ہمارے علاقے میں میاں بیوی کا ایکدوسرے کے ساتھ مسکرا کر بات چیت کرنا اور اکٹھے بیٹھنا بے حیائی تصور کیا جاتا ہے، والد صاحب فورًا "کھنگورا" مار دیتے ہیں”۔ دیکھتے ہیں کہ ایسی اقدار کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کے اسوہ حسنہ کے مطابق ہیں؟ اگر نہیں تو اس بارے میں قرآن و سنت سے ہمیں کیا راہنمائی ملتی ہے۔
عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم سے سوال کیا:
أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ ُ
(صحیح بخاری کتاب المغازی کتاب غزوہ ذات السلاسل)
“لوگوں میں آپ کو سب سے پیارا کون ہے؟”؟
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نےفرمایا:
قَالَ عَائِشَة
عائشہ (مجھے سب سے پیاری ہے )”۔

بیوی سے محبت کا اعتراف کرنا بے حیائی کا کام ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کبھی اس طرح نہ فرماتے، یہ ہمارے خودساختہ معیار ہیں جنہوں نے نہ صرف ہمیں ایک سنت سے دور کر رکھا ہے بلکہ کئی نفسیاتی الجھنوں، گھٹن اور بیماریوں کا سبب بن کر خاندانی زندگی کو تباہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بیوی سے محبت کا اعتراف دوسروں کے سامنے کرنے سے فوری نتائج نہ ملیں تب بھی اس کا اچھا نفسیاتی اثر ہوتاہے جو مستقبل میں کئی تلخیوں سے بچنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔البتہ خیال رکھنا چاہیے کہ یہ کام مناسب موقع پر اور حکمت کے ساتھ ہو۔ بے موقع اور مبالغہ آرائی پر مشتمل اظہار الٹا گلے بھی پڑ سکتا ہے۔
جلوت کے علاوہ خلوت میں بھی بیوی اور خاوند کو ایکدوسرے سے محبت کے دو بول بول لینے چاہیئیں۔ ہمارے ہاں ایسے مرد و خواتین کی کمی نہیں جو نام نہاد رعب یا غیر ضروری شرم کی وجہ سےاس قسم کی بات کرنے میں جھجک محسوس کرتے ہیں۔ لیکن رہبر کامل صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی حیات مبارکہ ان تکلفات سے کوسوں دور تھی۔ایک دفعہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نےایک شخص ابوزرع کا قصہ بیان کیا جواپنی بیوی ام زرع سے بہت محبت کرتا تھا تو نبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے ام المومنین رضی اللہ عنہا سے فرمایا:
كُنْتُ لَكِ كَأَبِي زَرْعٍ لِأُمِّ زَرْعٍ
(صحیح بخاری کتاب النکاح باب حسن المعاشرہ مع الاھل)
"میں بھی تیرے لیے ایسا ہی ہوں جیسا ابوزرع ام زرع کے لیے تھا”۔

بیوی یا خاوند کے لیے جو محبت آپ کے دل میں ہے اسے باہر آنے دیجیے۔
I Love You
ایسا جملہ ہے جو عائلی زندگی میں حیرت انگیز تبدیلی لا سکتا ہے۔

زوجین کبھی کبھار ایک دوسرے کو نام لے کر پکاریں تو عجیب سی اپنائیت اور محبت کا جذبہ محسوس ہوتا ہے۔جس سے محبت ہو اس کا نام لے کر انسان فطری طور پر خوش ہوتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم اپنی زوجہ محترمہ عائشۃ رضی اللہ عنہا کو پیار سے "عائش" کہہ کر بلایا کرتے تھے، حدیث میں ہے:
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشُ هَذَا جِبْرِيلُ يَقْرَأُ عَلَيْكِ السَّلَامَ
(صحیح مسلم کتاب فضائل الصحابۃ باب فی فضل عائشۃ رضی اللہ عنہا )
"
عائشۃ! یہ جبریل ہیں جو تمہیں سلام کہہ رہے ہیں"۔

عبداللہ حیدر

No comments:

Post a Comment

السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته

ښه انسان د ښو اعمالو په وجه پېژندلې شې کنه ښې خبرې خو بد خلک هم کوې


لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل ملګروسره معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


خپل نوم ، ايمل ادرس ، عنوان ، د اوسيدو ځای او خپله پوښتنه وليکئ


طریقه د کمنټ
Name
URL

لیکل لازمی نه دې اختیارې دې فقط خپل نوم وا لیکا URL


اویا
Anonymous
کلیک کړې
سائیٹ پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید.



بحث عن:

البرامج التالية لتصفح أفضل

This Programs for better View

لوستونکودفائدې لپاره تاسوهم خپل معلومات نظراو تجربه شریک کړئ


که غواړۍ چی ستاسو مقالي، شعرونه او پيغامونه په هډاوال ويب کې د پښتو ژبی مينه والوته وړاندی شي نو د بريښنا ليک له لياري ېي مونږ ته راواستوۍ
اوس تاسوعربی: پشتو :اردو:مضمون او لیکنی راستولئی شی

زمونږ د بريښناليک پته په ﻻندی ډول ده:ـ

hadawal.org@gmail.com

Contact Form

Name

Email *

Message *

د هډه وال وېب , میلمانه

Online User